کراچی میں ''ڈرٹی نائٹ'' کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص گرفتار - Taza Tareen%تازہ ترین

اشتہار لگوانے کیلئے رابطہ کریں


Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Tuesday, 6 November 2018

کراچی میں ''ڈرٹی نائٹ'' کی منصوبہ بندی کرنے والا شخص گرفتار





newsghossip.blogspot.com




 پاکستان میں ڈانس پارٹیز اور ایسی کئی پارٹیز کا انعقاد کیا جاتا ہے جس کے بارے میں کئی اشتہارات بھی دئے جاتے ہیں جو لوگوں کی توجہ کا مرکز بن جاتے ہیں۔ حال ہی میں پاکستان میں شادی شدہ جوڑوں اور گرل فرینڈ بوائے فرینڈز کی جانب سے couple swapping کے نام سے ایک نیا ٹرینڈ زور پکڑ رہا تھا جس کے تحت منعقد کی جانے والی پارٹی میں کئی جوڑے شرکت کرتے ہیں اور اپنے اپنے ساتھی عارضی طور پر کچھ وقت کے لیے تبدیل کرلیتے ہیں، اس گھناؤنے فعل میں لوگوں کی دلچسپی دیکھ کر کراچی کے ایک رہائشی نے اس ٹرینڈ سے فائدہ اُٹھانے اور کچھ پیسے کمانے کا منصوبہ بنایا جس کے لیے سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بُک پر ایک ایونٹ بنایا گیا، منصوبہ بندی کرنے والے شخص نے اس ایونٹ کو Dirty Night (couple swapping) کا نام دیا۔
اس پارٹی کی ٹکٹ حاصل کرنے کے لیے شرکت کرنے کے خواہشمند جوڑوں کو کئی دن قبل ریزرویشن کروانا تھی جس کے لیے ہر جوڑے کو 25000 روپے ادا کرنا تھے،اس منصوبہ بندی کے پیچھے موجود شخص کی شناخت مبینہ طور پر ارسلان قمر کے نام سے ہوئی ہے، اور بظاہر شہر کی انتظامیہ نے شہریوں کو محفوظ رکھنے کے لیے 
اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا۔





اس شخص کو دو وجوہات کی بنا پر گرفتار کیا گیا ، ایک وجہ تو یہ کہ مذکورہ شخص نے اس گھناؤنے فعل کی جانب لوگوں کو مائل کیا اور دوسرا یہ کہ جعلی ایونٹ بنا کر لوگوں سے لاکھوں روپے لوٹے۔میڈیا ذارئع کے مطابق ملزم نے جعلی ایونٹس بنا کر لوگوں سے رقم بٹورنے کا بھی اعتراف کیا۔




ایس پی کلفٹن سہائی عزیز نے اپنے دفترمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ بوٹ بیسن پولیس نے کلفٹن فیز 4 خیبر ہوٹل کے قریب کارروائی کرتے ہوئے سوشل میڈیا پرغیراخلاقی سرگرمیوں کی تشہیرکرنے والے ملزم ارسلان قمر کو گرفتارکرلیا ہے ، ملزمان نے دوران تفتیش انکشافات کیے کہ فیس بک پرغیر اخلاقی سرگرمیوں سے متعلق ایک پیج بنا رکھا تھا اوراس پیج کے تحت 3 نومبر کو ایک پارٹی منعقد کی جانی تھی جس میں ڈی جیز کو شرکت کرنا تھی اور کمروں کی بکنگ بھی کروائی جانی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اصل میں کوئی پارٹی ہونی ہی نہیں تھی ملزم نے بس لوگوں سے رقم بٹور کر فرار ہونے کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ یہ خبر سوشل میڈیا پر بھی جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔ سوشل میڈیا پر صارفین نے اس خبر پر ملے جُلے رد عمل کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے لکھا کہ لوگوں کی اخلاقیات کا معیار کتنا گر چکا ہے کہ لوگ اس حد تک چلے گئے ہیں۔





ایک اورصارف نے لکھا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ لوگوں نے اس شخص کو پیسے دئے جو کہ باعث شرمندگی ہے۔

ایک خاتون صارف نے حیرانگی کا اظہار کرتے ہوئے کہ استغفراللہ یہ معاشرہ اور ہم کس طرف جار ہے ہیں؟






No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad