اب تو ہو کسی رنگ میں ظاہر تو مجھے کیا - Taza Tareen%تازہ ترین

اشتہار لگوانے کیلئے رابطہ کریں


Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

اب تو ہو کسی رنگ میں ظاہر تو مجھے کیا





اب تو ہو کسی رنگ میں ظاہر تو مجھے کیا 
 ٹھہرے ترے گھر کوئی مسافر تو مجھے کیا
 
 ویرانۂ جاں کی جو فضا تھی سو رہے گی 
 چہکے کسی گلشن میں وہ طائر تو مجھے کیا
 
 وہ شمع مرے گھر میں تو بے نور ہی ٹھہری
 بازار میں وہ جنس ہو نادر تو مجھے کیا 

 وہ رنگ فشاں آنکھ وہ تصویر نما ہاتھ
 دکھلائیں نئے روز مناظر تو مجھے کیا

 میں نے اسے چاہا تھا تو چاہا نہ گیا میں
 چاہے مجھے اب وہ مری خاطر تو مجھے کیا

 دنیا نے تو جانا کہ نمو اس میں ہے میری
 اب ہو وہ مری ذات کا منکر تو مجھے کیا

 اک خواب تھا اور بجھ گیا آنکھوں ہی میں اپنی
 اب کوئی پکارے مرے شاعر تو مجھے کیا

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad