چھ سال پہلے شروع کیا گیا زیتون کی کاشت کا منصوبہ کامیابی سے منزل کی طرف گامزن ہے،زیتون کی اس فصل سے پانچ ہزار لیٹر خوردنی تیل حاصل کیا جائے گا۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں زیتون کی بہترین فصل تیار ہوگئی،درخت پھل سے لدے ہوئے ہیں،محکمہ زراعت کے حکام کہتے ہیں،بلوچستان میں زیتون کی فی ایکڑ پیدوار ملک بھر میں سب سے زیادہ ہے ۔
ڈی جی زراعت کہتے ہیں کہ زیتون کے ڈھائی لاکھ پودے لگائے ہیں ، بلوچستان میں پیداوار اچھی ہے ، اس سال پانچ ہزار لیٹر خوردنی تیل حاصل ہوگا، بلوچستان میں پانی کے ذخائر میں مسلسل کمی کے باعث قطراتی نظام آبپاشی (ڈرپ ایریگیشن سسٹم) کو متعارف کروایا جارہا ہے۔
ڈائریکٹر ریسرچ عبدالرؤف کا سماء سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بلوچستان میں قدرتی طور پر پانی کم ہے، اس لیے ہمیں ایسے طریقے استعمال کرنے ہیں جس سے کم سے کم پانی سے اچھی فصل حاصل کی جاسکے، اس لیے ہم کسانوں اور زمینداروں میں قطراتی نظام آبپاشی متعارف کروارہے ہیں۔
منصوبے کے تحت کوئٹہ سمیت صوبے کے 15 اضلاع میں 5 لاکھ سے زائد زیتون کے پودے لگائے جائیں گے۔
ماہرین کہتے ہیں پاکستان میں ہر سال زیتون کا تیل درآمد کرنے پر اربوں روپے کا زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے، کاشت کا جدید طریقہ استعمال کرکے زیتون کی ملکی ضروریات پوری کی جاسکتی ہیں۔
No comments:
Post a Comment