بھارت میں تین طلاق یکمشت دینے پرپابندی کا بل منظور - Taza Tareen%تازہ ترین

اشتہار لگوانے کیلئے رابطہ کریں


Breaking

Home Top Ad

Post Top Ad

Friday, 28 December 2018

بھارت میں تین طلاق یکمشت دینے پرپابندی کا بل منظور



نئی دہلی: بھارتی اسمبلی نے مسلم خواتین کی شادی سے متعلق حقوق کے تحفظ کا بل 2017منظور کرلیا ہے، بل کے تحت یک مشت تین طلاقیں نہیں دی جاسکتیں۔


 تفصیلات کے مطابق بی جے پی نے ایوانِ زیریں (لوک سبھا) میں اپنی اکثریت کے سبب طلاقِ ثلاثہ ( تین طلاق یکمشت ) پر پابندی کا بل منظور کرلیا ہے، تاہم سینیٹ ( راجیہ سبھا) سے اسے منظور کرانے میں دیگر پارٹیوں کی مدد درکار ہوگی۔ اس موقع پر اپوزیشن نے ایوان سے واک آؤٹ بھی کیا۔ اس موقع پر مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ او رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے بل سے متعلق پانچ ترامیم پیش کیں، جو خارج کردی گئیں۔ اپوزیشن لیڈر ملکا ارجن نے تین طلاق بل کی مخالفت کی اور کہا کہ اس پر15 دنوں کے اندرر پور ٹ طلب کی جائے۔
انڈونیشیا میں سونامی سے ہلاکتوں کی تعداد 220 سے تجاوز کر گئی، سیکڑوں زخمی
مرکزی وزیرقانون روی شنکرپرساد نے کہا کہ یہ بل ووٹ بینک کے لئے نہیں ۔ یہ مسئلہ قوم کو نشانہ بنانے کے لئے نہیں، 22 اسلامی ممالک نے تین طلاق پرقانون بنایا پھر بھارت جیسے سیکولرملک میں یہ قانون کیوں نہیں بننا چاہئے۔ بھارتی پارلیمنٹ میں کہا گیا طلاق ثلاثہ پردنیا کے 20 ممالک میں پابندی عائد کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آرکا غلط استعمال نہ ہو، اس لئے اس میں ترمیم کی گئی۔ مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اورممبرپارلیمنٹ اسد الدین نے کہا کہ حکومت کے قانون اورجبرودباؤ سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم اپنے مذہب پرعمل کریں گے اوررہتی دنیا تک اسلام پرعمل کرتے رہیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ مسلم خواتین سے محبت نہیں ہے، بلکہ ان کا مقصد انہیں جیل بھیجنا ہے۔ کمیونسٹ ممبرپارلیمنٹ محمد سلیم نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی لیڈراب قرآن وحدیث کی بات کرتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment

Post Bottom Ad