طلبا کے جینز، ٹی شرٹ، چپل، سینڈل اور شارٹس پہننے پر پابندی عائد،
صوبہ پنجاب کے میڈیکل کالجز میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کیلئے نیا ڈریس کوڈ جاری کر دیا گیا۔ نجی ٹی وی چینل کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے صوبہ پنجاب کے میڈیکل کالجوں کے طلبا کیلئے ڈریس کوڈ لاگو کر دیا ہے۔ نئے ڈریس کوڈ کے مطابق طلبا کے جینز،ٹی شرٹ، چپل ، سینڈل اور شارٹس پہننے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ میڈیکل کالجز کے طلبا کو رسمی لباس پہننا ہوگا۔ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی سربراہی میں صوبائی ایڈمشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر عارف تجمل ، ایڈیشنل سیکریٹری ٹیکنیکل سپیشلائزڈ ہیلتھ ڈاکٹر سلمان شاہد ،ڈاکٹر جاوید اصغر سمیت یونیورسٹی حکام شریک ہوئے۔
صوبہ پنجاب کے میڈیکل کالجز میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبا کیلئے نیا ڈریس کوڈ جاری کر دیا گیا۔ نجی ٹی وی چینل کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے صوبہ پنجاب کے میڈیکل کالجوں کے طلبا کیلئے ڈریس کوڈ لاگو کر دیا ہے۔ نئے ڈریس کوڈ کے مطابق طلبا کے جینز،ٹی شرٹ، چپل ، سینڈل اور شارٹس پہننے پر پابندی لگادی گئی ہے۔ میڈیکل کالجز کے طلبا کو رسمی لباس پہننا ہوگا۔ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کی سربراہی میں صوبائی ایڈمشن کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں پرنسپل علامہ اقبال میڈیکل کالج پروفیسر ڈاکٹر عارف تجمل ، ایڈیشنل سیکریٹری ٹیکنیکل سپیشلائزڈ ہیلتھ ڈاکٹر سلمان شاہد ،ڈاکٹر جاوید اصغر سمیت یونیورسٹی حکام شریک ہوئے۔
(جاری ہے)
اجلاس کے بعد یو ایچ ایس کی جانب سے صوبے بھر کی تمام سرکاری طبی درسگاہوں کو مراسلہ ارسال کیا گیا ہے کہ طلبا سے ڈریس کوڈ کی مکمل پابندی کرائی جائے۔ ڈریس کوڈ کے مطابق طلبا جینز،ٹی شرٹ، چپل ، سینڈل اور شارٹس نہیں پہن سکیں گے۔ اس پابندی کا اطلاق زیر تربیت پوسٹ گریجوایٹ ڈاکٹرز پر بھی ہوگا۔ مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے ہے کہ سینئرز کی طرف سے فرسٹ ایئر کے طلبہ سے فولنگ کا سلسلہ روکا جائے اورینٹیشن سیشنز کا انعقاد کیا جائے جس کا آغاز قرآن خوانی سے ہوگا۔
اس کے علاوہ فرسٹ ایئر طلبا کو درسگاہ اور اس سے متصل ٹیچنگ ہسپتالوں کا دورہ بھی کروایا جائے۔ اس نئی پابندی پر میڈیکل کے طلبا کی جانب سے ملی جلی رائے دی جا رہی ہے۔ کچھ طلبا اس پابندی کو خوش آئندہ قرار دے رہے ہیں، جب طلبا کی ایک بڑی تعداد اس نئی پابندی سے زیادہ خوش دکھائی نہیں دے رہے۔
No comments:
Post a Comment